FATF پاکستان سےکیاچاہتاہےاورکیا پاکستان کو بلیک لسٹ کیا جانے لگا ہے ..؟


کچھ دن پہلے ایف اے ٹی ایف کا  پاکستان کے بارے میں بہت ہی اہم فیصلہ آنا تھا جو اب آ چکا ہےاور رائے شماری کے نتیجے میں پاکستان کو گرے لسٹ میں ہی رکھا گیا ہے۔


 پورا پاکستان پرامید تھا کہ پاکستان کو وائٹ لسٹ کر دیا جائے گا مگر ایسا نہیں ہوا لیکن  پاکستان بلیک لسٹ ہونے سے بچ گیا ہے۔
سری لنکا گرے لسٹ سے نکل کر وائٹ لسٹ میں آ گیا ہے اور پاکستان کو مزید چند ماہ کا وقت دیا گیا ہے کہ  پاکستان اگر بلیک لسٹ سے بچنا چاہتا ہے تو ان چار ماہ میں مزید اقدامات کرے اور وہ بھی جلد از جلد کرے تیز رفتاری کے ساتھ تا کہ پاکستان کو وائٹ لسٹ میں شامل کر دیا جائے اور کم از کم بلیک لسٹ سے بچ سکےتا ہم ابھی پاکستان گرے لسٹ میں ہی ہے اور اس وجہ سے پاکستان میں ایک مخصوص طبقہ موجودہ حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا رہا ہے اور اسکی کارکردگی پر سوال اٹھا رہا ہے جو سرا سر نا انصافی ہے اس حکومت نے اپنی قلیل مدت میں سخت محنت کی ہے اور پورے خلوص سے پاکستان کو وائٹ لسٹ میں شامل کروانے کے لئے اقدامات کئے ہیں لیکن اگر ہم ماضی کو دیکھیں تو پتا چلتا ہے کہ پاکستان کے ساتھ کھیل کھیلا جا رہا ہے جب بھی کوئی نئی حکومت آنی ہوتی ہے تو پاکستان کو الیکشن سے کچھ عرصہ پہلے ہی گرے لسٹ میں ڈال دیا جاتا ہے اور پھر جب نئی حکومت آتی ہے تو پھر ائی ایم ایف کا پروگرام آ جاتا ہے اور اس قرضے سے ملک کی معشیت پر بوجھ ڈال دیا جاتا ہے۔



 یہ سب ایک پورے شیڈول اور طریقے کے ساتھ کیا جاتا ہے  پیپلز پارٹی کی حکومت کو اور پھر ن لیگ کی حکومت کو بھی پاکستان گرے لسٹ میں ہی ملا تھا اور ان حکومتوں نے دو تین سال تک کے عرصے میں اقدامات کر کے پاکستان کو واپس گرے لسٹ سے نکالا اور اس موجودہ  حکومت کو بھی پاکستان گرے لسٹ میں ہی ملا مگر جب آئی ایم ایف کا پروگرام آتا ہے تو اسکی بہت سی شرطیں ہوتی ہیں اور عجیب بات یہ ہے کہ ان شرطوں میں ہر بار جو ایک شرط ہوتی ہے وو یہ ہے کہ پاکستان اپنے آپ کو گرے لسٹ سے نکالے۔
  پاکستان  گزشتہ پندرہ سالوں میں تین بار گرے لسٹ میں جا چکا ہے اور اس پر بہت سی دوسری پابندیاں بھی لگائی جا چکی ہیں مگر پھر بھی الله کا اس ملک پر ایسا کرم ہے کہ یہ کبھی ڈیفالٹ نہیں کرتا اور اسکے معاملات چلتے رہتے ہیں اور یہ ہمیشہ بچ جاتا ہے اس وجہ سے عالمی قوتیں بھی بہت پریشان ہیں کہ ہم کیوں اس ملک کو وینزویلا نہیں بنا پا رہے ہم کیوں اس ملک کو سوڈان نہیں بنا پا رہے لیبیا نہیں بنا پا رہے اسکی ایک سب سے بڑی وجہ جو ہے وہ شاید پاکستان کی چھپی ھوئی معشیت ہے۔

لیکن ایک بات جو قابل غور ہے وہ یہ ہے کہ  کیا وجہ ہے کے پاکستان تو گرے لسٹ میں ہے مگر افغانستان جوامریکا کے مطابق دہشتگروں کا سب سے بڑا ٹھکانہ ہےاسکو تو گرے لسٹ میں شامل نہیں کیا گیا اور منی لانڈرنگ کی بات کریں تو اس بات میں کوئی دوسری رائے نہیں ہے کے پاکستان کو اپنی معیشیت کو دستاویزی کرنا چاہیے اسکو رجسٹر کرنا چاہیے تا کہ کوئی ٹیکس چوری نہ کر سکے اور ملک کا پیسا باہر نہ جا سکے پاکستان جیسے ملکوں سے اگر پیسا دو نمبر طریقے سے باہر جاتا ہے تو اس میں ان ملکوں  کی غلطی تو ہے ہی مگر یہ پیسا جہاں جاتا ہے یعنی کے سوئٹزر لینڈ ،دبئی ،انگلینڈ اور پانامہ جیسے ملک جہاں بلیک منی کو تحفظ فراہم کیا جاتا ہے  کیا ان ملکوں پر بھی پابندی نہیں لگنی چاہیے یہ ملک کیوں اس کی منی ٹریل کا مطالبہ نہیں کرتےاور دوسرے ملکوں سے لوٹے ہوے پیسے کو اپنے ملک میں رکھنے  کی اجازت دیتے ہیں اگر یہ ممالک  اس پیسے کو لینے سے انکار کردیں تو بھی منی لانڈرنگ کافی حد تک کنٹرول کی جا سکتی ہے۔

اب اگر بات کریں کہ آگے کیا ہو سکتا ہے تو پاکستان نے پچھلے چھ سے آٹھ ماہ میں بہت موثر اقدامات کئے ہیں اسی لئے پاکستان بلیک لسٹ ہونے سے بچ گیا اور اگر پاکستان گرے لسٹ سے نکلنا چاہتا ہے یا کم از کم بلیک لسٹ ہونے سے بچنا چاہتا ہے تو اب پاکستان کو آگے دہشتگردوں کی مالی معاونت  اور منی لانڈرنگ کے خلاف بہت ہی سخت اقدامات پر عمل کرنے ہونگے  جن میں سے کچھ اقدامات ایسے ہیں جن پر فوری طور پر عمل درآمد کرنا ہے ان میں سے ایک پاکستان میں غیر قانونی رقم کی منتقلی کو روکنا ہے اور دوسرا   پاکستان کے کچھ لوگ جنکو دہشتگرد ڈکلئیر کیا ہے انکے اثاثے ضبط کرنے کا کہا گیا ہے اور ان پر سخت کروائی کرنے اور اس کیلئے قانونسازی کرنے کا کہا گیا ہے۔

تیسرا اقدامات جو فوری کرنے کا کہا گیا ہے وو یہ ہے کے پاکستان میں موجود جو بھی مالیاتی ادارے اور قانون اس سب میں مالیاتی یا معلوماتی مدد فراہم کر رہیں ہیں ان کے خلاف کروائی کرنے اور قانونسازی کرنے کا کہا گیا ہے ۔
چوتھا اقدامات جو فوری کرنے کا کہا گیا ہے وہ یہ ہے پاکستان کی صوبائی اور مرکزی جتنی بھی اجنسیاں  ہیں انکی ہم آہنگی اور قانون سازی کو یقینی بنانے کا کہا گیا ہے یہ سب اقدامات مشکل تو ہیں مگر حکومت جس خلوص 
سے اس معاملے میں محنت کر رہی ہے  اس سے یہ اقدامات جلد مکمل کئے جا سکتے ہیں ۔

مگر جو لوگ یہ سوچتے  ہیں کے پاکستان اگر یہ سب اقدامات کرنے میں ناکام ہو گیا تو پاکستان کو بلیک لسٹ کر دیا جاۓ گا اور اس  کی اکانومی کریش کر جاۓ گی بیرونی سرمایا کار بھاگ جایئں  گے تو ایسا بالکل نہیں ہونے والا ہاں بلیک لسٹ ہونا ایک بدنامی ضرور ہے اور یہ کسی حد تک ملک پر اثر انداز بھی ہوتی ہے مگر اب ہمیں  بحثیت قوم ان سب اقدامات میں اپنی حکومت کی مدد کرنا ہوگی اور اس عالمی بھنور سے ملک کو نکالنے  کیلئے  ہڑتالیں چھوڑ کر ٹیکس دینا ہونگے اور اپنے اثاثوں کو رجسٹر کروانا ہوگاتا کہ ملک کی معشیت اپنے پیروں پر کھڑی ہو سکے اور ہمیں مزید قرضوں کی ضرورت نہ پڑے۔

ہمارے یو ٹیوب چینل کو سبسکرائب کریں ۔
ہمارے  فیس بک پیج کو لائک  کریں۔